غسل صحیح ہونے کے شرایط

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
خواتین کے احکام
واجب غسلغسل کرنے کا طریقہ

غسل صحیح ہونے کے شرایط


مسأله ۱۳۵ : جو شرایط وضو کے صحیح ہونے میں بیان کئے گئے ہیں وہی شرایط غسل کے لئے بھی ہیں،موالات کے علاوہ۔ اسی طرح ضروری نہیں ہے کہ بدن کو اوپرسے نیچے کی طرف دھوئے ۔
مسأله ۱۳۶ : اگر غسل کرتے وقت ایسا کام انجام دے جس سے وضو باطل ہوجاتا ہے مثلا پیشاب کرے تو اس کا غسل باطل نہیں ہے لیکن نماز کے لئے وضو کرنا ضروری ہے ۔
مسأله ۱۳۷ : جس پر چند غسل واجب ہوں وہ تمام غسل کی نیت سے ایک غسل کرسکتا ہے اور اگر اس کوان میں سے کوئی ایک یاد ہو تو اس ایک غسل کو بجالانے کی وجہ سے دوسرے غسل ساقط ہوجائیں گے ، چاہے اس نے نیت نہ کی ہو ۔
مسأله ۱۳۸ : تمام واجب غسل میں ،اسی طرح ان تمام مستحب غسل میں جو معتبر دلیل سے ثابت ہیں(جیسے غسل جمعہ، غسل احرام، شب قدر کے غسل) و ضو کی ضرورت نہیں ہے ۔
مسأله ۱۳۹ : واجب اور مستحب غسلوں میںوضو کی ضرورت نہیں ہے لیکن احتیاط مستحب یہ ہے کہ غسل جنابت کے علاوہ دوسرے غسلوں میں وضو کرلے ۔
مسأله ۱۴۰ : غسل ارتماسی میں پورے بدن کو پاک ہونا چاہئے،لیکن غسل ترتیبی میں پورے بدن کا پاک ہونا ضروری نہیں ہے ، اس بناء پر اگر ہر حصہ کو غسل دینے سے پہلے پاک کرلے کافی ہے ۔
مسأله ۱۴۱ : غسل جبیرہ بھی وضوئے جبیرہ کی طرح کیا جاتا ہے (۱) ۔
مسأله ۱۴۲ : جس شخص نے واجب روزہ رکھا ہے وہ روزہ کی حالت میں غسل ارتماسی نہیں کرسکتا ،کیونکہ روزہ دار کو اپنا پورا سر پانی میں نہیں ڈبونا چاہئے ، لیکن اگر بھولے سے غسل ارتماسی کرلے تو صحیح ہے ۔
مسأله ۱۴۳ : غسل میں ضروری نہیں ہے کہ پورے بدن کو ہاتھ سے دھوئے لہذا اگر نیت کی غسل سے پورے بدن پر پانی پہنچا لے تو کافی ہے ۔
مسأله ۱۴۴ : جو شخص حمام میں معمول سے زیادہ پانی بہائے اس کے غسل میں اشکال ہے ۔
مسأله ۱۴۵ : اگر کوئی شخص مجنب ہوجائے اور اسی حالت میںنمازپڑھ لے اگر بعد میں شک کرے کہ غسل کیا تھا یا نہیں تواس کی نمازصحیح ہے لیکن بعد والی نمازوں کےلئے غسل کرنا چاہئے ۔




۱۔ وضوئے جبیرہ کے احکام ، صفحہ ۴۳ پر گزر گئے ہیں ۔
واجب غسلغسل کرنے کا طریقہ
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma