وقت نماز کے احکام(مسئله 199-104)

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
خواتین کے احکام
مسلمانوں کا قبلہ نصف شب کا وقت

وقت نماز کے احکام


مسأله ۱۹۹ : روزانہ کی نمازوں کے علاوہ دوسری نمازوں کا کوئی وقت معین نہیں ہے ، بلکہ یہ زمانہ سے تعلق رکھتی ہیں جس کی وجہ سے واجب ہو تی ہیں جیسے نماز آیات،زلزلہ،یا سورج یا چاند کے گہن ہونے کی وجہ سے واجب ہوتی ہے اور نماز میت اس وقت واجب ہوتی ہے جب کوئی مسلمان اس دنیا سے چلا جائے ۔
مسأله ۲۰۰ : اگر پوری نماز وقت سے پہلے پڑھی جائے یا عمدا نماز کو وقت سے پہلے شروع کرے تو نماز باطل ہے ۔
(اگر نماز کو اس کے وقت میں پڑھاجائے تو احکام کی اصطلاح میں کہتے ہیں کہ یہ نماز ”ادا“ ہے اور اگر وقت گزرنے کے بعد نماز پڑھی جائے تو اصطلاح میں کہتے ہیں کہ نماز ”قضاء “ ہوگئی ہے) ۔
مسأله ۲۰۱ : انسان کو نماز کے معین شدہ وقت میں نماز پڑھنا چاہئے اور اگر جان بوجھ کر اس وقت میں نماز نہ پڑھے تو گنہگار ہے ۔
مسأله ۲۰۲ : نماز کو اول وقت پڑھنا مستحب ہے اور جتنا بھی اول وقت سے نزدیک ہو بہتر ہے ، مگر تاخیر کرنا کسی وجہ سے بہتر ہو مثلا جماعت سے نماز پڑھنے کیلئے صبر کرے ۔
مسأله ۲۰۳ : اگر نماز کا وقت اتنا تنگ ہو کہ اگر نماز کے مستحبات کو انجام دے گا تو نماز کا بعض حصہ وقت کے بعد ادا ہو گا تو مستحبات کو انجام نہ دے ، مثلا اگر قنوت پڑھے گا تو وقت ختم ہوجائے گا ایسی صورت میں قنوت نہ پڑھے ۔
مسأله ۲۰۴ : نماز عصر کو نماز ظہر کے بعد اور نماز عشاء کو نماز مغرب کے بعد پڑھے ، اگر جان بوجھ کر نماز عصر کو نماز ظہر سے پہلے اور نماز عشاء کو نماز مغرب سے پہلے پڑھے تو نماز باطل ہے ، لیکن اگر بھولے سے ایسا کرے تو کوئی حرج نہیں ہے ۔


مسلمانوں کا قبلہ نصف شب کا وقت
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma