جنسیت کی تبدیلی

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 
استفتائات جدید 03
مصنوعی تلقیح(مصنوعی طریقے سے عورت کے رحم میں نطفہ ڈالنا)اعضاء کی پیوند کاری

سوال ١٤٣٤۔ میرے ایک دوست کی جنسیت کے سلسے میں یہ مسئلہ پیش آیا: ''شادی کے دو سال بعد تک پتہ ہی نہ چل سکا کہ وہ عورت ہے؛ لیکن بعد میں یہ مسئلہ طلاق کا باعث ہوگیا، چھوٹے سے اس گائوں میں سب ایک دوسرے کے رشتہ دار ہیں اور میرے اس دوست کے سب ہی سے اچھے اور دوستانہ تعلقات ہیں، اب جب کہ یہ مشکل پیش آگئی ہے تو اس کا دیہات میں رہنا ناممکن ہوگیا ہے'' وہ اس مشکل کو کیسے حل کرے؟ اس کے نماز وروزہ کا کیا حکم ہے؟ کس حالت کی رعایت کرے؟ مرد کی جیسا کہ ابھی تک وہ یہ ہی تھا یا عورت کی؟

جواب: اگر واقعاً اس کی جنسیت عور ت ہے اور مرد ہونا غلط تھا تو اب وہ عورت کے وظیفہ پر عمل کرے اور گذشتہ اعمال کی نسبت کہ جن کی اس کو اطلاع نہیں تھی گناہ کا مرتکب نہیں ہوا ہے لیکن اس کا اس چھوٹی سی بستی میں اس حال میں رہنا مشکل ہے ، مصلحت یہ ہی ہے کہ وہاں سے ہجرت کرجائے اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ وہ بہت بڑی مشکل میں گرفتار ہے، لیکن خداوندعالم کے لطف سے اس کی مشکل حل ہوجائے گی۔

سوال ١٤٣٥۔ دو جنسی کاذب افراد کی طبّی لحاظ سے دو قسمیں ہیں:
قسم اول: دو جنسی کاذبِ مؤنث : یہ وہ افرد ہیں جو آلۂ تناسل کے لحاظ سے تو مؤنث ہیں، لیکن ظاہر باکل مردانہ ہے ۔
قسم دوم: دو جنسی کاذب مذکر: یہ وہ افراد ہیں جو آلۂ تناسل کے اعتبار سے مذکر ہیں لیکن ان کا ظاہر کاملاً زنانہ ہے ۔
ان کے علاوہ ایسے بھی دو جنسی افراد ہوتے ہیں جو حقیقت میں دو جنسی ہوتے ہیں (ان کو فقہ میں خنثاء مشکلہ کہا جاتا ہے) یہ دو طرح کے آلۂ تناسل رکھتے ہیں (بیضتین اور تخمدان) اور ممکن ہے کہ یہ دونوں کام کرتے ہیں (ممکن ہے تخمدان ایک طرف اور بیضتین دوسری ہو، خلاصہ یہ کہ ان کے مختلف اقسام کہ آلۂ تناسل ہوں) مذکورہ وضاحت کو مدنظر رکھتے ہوئے فرمائیں:
١۔ کیا ڈاکٹر کے لئے جائز ہے کہ دو جنسی کاذب مؤنث کہ جو ماہیةًمؤنث ہے اس کی مرضی کے مطابق ایسا اقدام کرے کہ اس کا ظاہر مردانہ محفوظ رہے؟

جواب: جائز نہیں ہے ۔

٢۔ اگر دو جنسی کاذب جس کی ماہیت زنانہ ہے، ایک صحیح وسالم عورت سے شادی کرے، اس کے ظاہر مردانہ کو محفوظ رکھنے کے لئے ڈاکٹر کا آپریشن پر اقدام کرنے کا وظیفہ کیا ہے؟

جواب: ان کو تاکید کرے کے ایک دوسرے سے جدا ہوجائیں، کیونکہ ان کی یہ شادی باطل ہے ۔

٣۔ اگر دو جنسی کاذب مؤنث نے ابھی شادی نہیں کی ہے کہ، اس چیز پر توجہ رکھتے ہوئے کہ اگر شادی کرے(ہرچند کہ اس کا ظاہر آپریشن کی وجہ سے باقی رہے گا) تو ایسا ہوگا کہ دونوں عورتوں نے آپس میں شادی کی ہے، اس صورت میں ڈاکٹر کا اس کے ظاہر مردانہ کو محفوظ رکھنے کے لئے آپریشن کا اقدام کرنا کیسا ہے؟

جواب: جائز نہیں ہے ۔

٤۔ ایس جگہوں میں جہاں دو جنسی کاذب مؤنث نے ایک عورت سے شادی کی اور ڈاکٹر اس کے دو جنسی ہونے کو سمجھ جائے، اس وقت ڈاکٹر کا اس کے راز کو چھپانے یا فاش کرنے پر کیاوظیفہ ہے ؟ (راز کا چھپانا باعث ہوگا کہ دو عورتوں کا آپس میں شادی کرنا مستمر رہے گا اور راز کا فاش کرنا بھی اچھا کام نہیں ہے کیونکہ صاحب راز فاش کرنے پر راضی نہیں ہے)

جواب: بہتر ہے کہ خود ان کو اس کام کے غیر شرعی ہونے سے باخبر کرے ۔

٥۔ کیا ڈاکٹر کے لئے جائز ہے کہ اُن دو جنسی کاذب مذکر افراد کا کہ جن کا ظاہر زنانہ لیکن حقیقت میں مذکر ہیں ان کے ظاہر زنانہ کو محفوظ رکھتے ہوئے آپریشن کا اقدام کرے؟

جواب: جائز نہیں ہے ۔

مصنوعی تلقیح(مصنوعی طریقے سے عورت کے رحم میں نطفہ ڈالنا)اعضاء کی پیوند کاری
12
13
14
15
16
17
18
19
20
Lotus
Mitra
Nazanin
Titr
Tahoma