دھوپ سے جوش کھایا ہوا انگور کا شیرہ

سایٹ دفتر حضرت آیة اللہ العظمی ناصر مکارم شیرازی

صفحه کاربران ویژه - خروج
ذخیره کریں
 

دھوپ سے جوش کھایا ہوا انگور کا شیرہ

سوال: ہمارے گاوٴں میں انگور کا عرق اس طرح نکالتے ہیں ۔انگور کو توڑنے کے بعد ایک مخصوص حوض میں دھوتے ہیں پھر انگور کو کچل کر اس کا عرق نکال لیتے ہیں اس کے بعداس عرق میںایک خاص مٹی کو ملاکر رکھ دیتے ہیں جب مٹی بیٹھ جاتی ہے تو اس وقت عرق کو مخصوص برتن میں نکال کر آگ پر کھولاتے ہیںتاکہ ایک تہائی یا چوتھائی بھاپ بن کر اڑجائے پھر عرق کو کسی چھوٹے برتن یا لوٹے میں ڈال کر دھوپ میں رکھ دیتے ہیں، تاکہ اس میں سے دو تہائی یا زیادہ بھاپ بن کر اڑ جائے ۔اور وہ سخت ہوجائے ان باتوں کو پیش نظر رکھتے ہوئے یہ فرمائیں -:
(۱) کیا اس طرح کے عرق کا پینا حلال ہے ؟ اور اگر حرام ہے تو کیا نجس بھی ہے ؟ جو لوگ اس طرح سے عرق بنا کرایک طویل مدت سے کھارہے ہیں یا بیچ رہے ہیں ان کے سلسلہ میں کیا حکم ہے؟(۲)اگر انگور کے عرق کو آگ پراتنا کھولائیں کہ دو تہائی کم ہوجائے پھر اس کو سخت کرنے کیلئے دھوپ میںرکھ دیں تو اس عرق کا کیا حکم ہے ؟ (۳) آیا ” انگور کا عرق “ استحالہ (یعنی تبدیل) ہوکر ” شیرہ انگور “ ہوجائے تو حلال ہے ؟
جواب دیدیا گیا: اس طرح کا عرق نجس نہیں ہے لیکن کھانے اور اسکے بیچنے میں اشکال ہے ۔اور اس کو آگ کے ذریعہ دو تہائی کرنا ضروری ہے ۔ یہ چیز استحالہ کے حکم میں نہیں ہے ۔
CommentList
Tags
*متن
*حفاظتی کوڈ غلط ہے. http://makarem.ir
قارئین کی تعداد : 4502