مختصر جواب:
مفصل جواب:
سلفیوں اور ان کے بعد وہابیوں نے اسلامی اتحادایجاد کرنے والوں کی کوششوں کو نیست و نابود کیا ، ابن تیمیہ ، اس کے شاگردوں اور اس کے مکتب فکر کو ماننے والوں نے اسلام کو سلف صالح کی طرف پلٹانے کے بہانے سے اسلام کے مختلف مسائل (خصوصا توحید اور شرک کے باب میں کمزور عقاید اور نظریات کو پیش کیا ، ان نظریات کی وجہ سے مسلمانوں کے بہت سے افکار اور اعمال پر سوالیہ نشان لگا دیا اور بہت سے موحد اور خدا پرستوں کو اسلام کے دائرہ سے خارج کردیا ۔ ابن تیمیہ اور اس کے ماننے والوں کادعوی تھا کہ ہم «سلف صالح کے اسلام« کی بنیاد پر بات کرتے ہیں اور چند صدیوں میں جو انحرافات وجود میں آئے ہیں ان کو «سلف صالح کی سیرت« کی شناخت کے ذریعہ ختم کردیں گے ،جبکہ اسلام کے اصلی اقدار کو حاصل کرنے کیلئے قرآن و سنت کی طرف پلٹنا چاہئے اور اس بات سے مطلع ہونا چاہئے کہ دین کو لانے والے نے کس طور طریقہ کو پیش کیا ہے اور کن قوانین کو سب کے سامنے پیش کیا ہے ۔
اسی وجہ سے ضروری ہے کہ ہمدرد علماء بہت ہی محنت و کوشش کے ساتھ ابن تیمیہ کے افکار ونظریات کی تحقیق اور تنقید کریں اور تمام مسلمانوں پر واضح کریں کہ اس کے نظریات نہ صرف صحیح اسلام پر منطبق ہوتے ہیں بلکہ سلف صالح کی سیرت کے ساتھ بھی مطابقت نہیں رکھتے ۔
جی ہاں، اسلامی مسائل کے ساتھ ابن تیمیہ کے طور طریقہ نے مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جدا کردیا اور بہت سے اسلامی عقاید و آداب کوختم کردیا (1) ۔
اسی وجہ سے ضروری ہے کہ ہمدرد علماء بہت ہی محنت و کوشش کے ساتھ ابن تیمیہ کے افکار ونظریات کی تحقیق اور تنقید کریں اور تمام مسلمانوں پر واضح کریں کہ اس کے نظریات نہ صرف صحیح اسلام پر منطبق ہوتے ہیں بلکہ سلف صالح کی سیرت کے ساتھ بھی مطابقت نہیں رکھتے ۔
جی ہاں، اسلامی مسائل کے ساتھ ابن تیمیہ کے طور طریقہ نے مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جدا کردیا اور بہت سے اسلامی عقاید و آداب کوختم کردیا (1) ۔
ابھی تک کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے.