شیخ زکزاکی کو کسی اسلامی ممالک میں منتقل کیا جاے تاکہ ان کا علاج ہو سکے/ حکومت اور وزیر خارجہ سنجیدگی کے ساتھ اس موضوع پر غور کریں ۔

شیخ زکزاکی کو کسی اسلامی ممالک میں منتقل کیا جاے تاکہ ان کا علاج ہو سکے/ حکومت اور وزیر خارجہ سنجیدگی کے ساتھ اس موضوع پر غور کریں ۔


ہم شیخ زکزاکی اور ان کی فیملی پر جو ظلم و ستم ہو رہے ہیں ہم ان کی مذمت کرتے ہیں اور اس کی ذمہ دار، نیجریہ کی حکومت کو سمجھتے ہیں ۔‌

حضرت آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی نے شیخ ابراہیم زکزاکی کی فیملی کے کچھ افراد سے ملاقات کے دوران اس عالم باعمل کی تجلیل کرتے ہوئے ان کو ایک بہت ہی بہادر ، شجاع اور دلیر انسان قرار دیا اور کہا کہ شیخ زکزاکی ایسے مجاہد ہیں جنہوں نے اپنے چھے بیٹے راہ اسلام میں پیش کردئیے۔

معظم لہ نے شیخ زکزاکی کی جسمی حالت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا : کوئی ایسا ظلم نہیں بچا جو شیخ زکزاکی اور ان کی فیلمی پر نہیں ہوا ، افسوس کہ اقوام متحدہ بھی اس متعلق خاموش ہے ۔

انہوں نے حقوق بشر کا دم بھرنے والوںاور اسلامی ممالک کے لیڈروں کی شرمناک خاموش پر افسوس کرتے ہوئے وضاحت فرمائی : ہم شیخ زکزاکی اور ان کی فیملی پر جو ظلم و ستم ہو رہے ہیں ہم ان کی مذمت کرتے ہیں اور اس کی ذمہ دار، نیجریہ کی حکومت کو سمجھتے ہیں ۔

معظم لہ نے اسلامی علماء اور مفکرین کو اس متعلق زیادہ سے زیادہ کوشش کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا : ہم اسلامی علماء اور دانشوروں سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ اس موضوع کے متعلق اعتراض کریں ، نیجریہ کی حکومت بھی اس مسئلہ میں ذمہ داری کے ساتھ عمل کرے اور شیخ زکزاکی پر ظلم و ستم کو بند کرے۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے نیجریہ کے لوگوں کا اسلام کی طرف مائل ہونے میں شیخ زکزاکی کے کردار کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ انہوں نے اسلام اور مکتب اہل بیت علیہم السلام کے لئے بہت فدا کاری کی اور ان پر جو ظلم و ستم ہوئے ہیں ان کی تاریخ اسلام میں نظیر نہیں ملتی ۔

انہوں نے فرمایا : شیخ زکزاکی حقیقت میں اسلام کے زندہ شہید ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ تمام علماء اور شخصیات کی آوازیں نیجریہ کے رہبروں کے کانوں تک پہنچ جائیں اور وہ اس بات پر راضی ہوجائیں کہ ان کو کسی اسلامی ملک میں علاج کے لئے بھیج دیا جائے ۔

معظم لہ نے مزید فرمایا : انہوں نے نیجریہ حکومت کے خلاف انقلاب نہیں کیا ، ان کا گناہ یہ ہے کہ لوگ ان سے زیادہ محبت کرتے ہیں اور وہ لوگوں سے محبت کرتے ہیں ۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی ڈپلومیس ، حکومت اور میڈیا کو اس متعلق زیادہ سے زیادہ فعالیت اور شیخ زکزاکی کی حالت کے متعلق نصحیت کی اور کہا : اس متعلق زیادہ سے زیادہ اعتراض کرنے کی ضرورت ہے تاکہ شیخ زکزاکی کو اس دشوار اور پریشانی والی حالت سے چھٹکارا مل جائے ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے اختتام پر شیخ زکزاکی کی سلامتی کے لئے دعا فرمائی اور ان کے صبر و حوصلہ کی تعریف کی ۔

مطلوبه الفاظ : زکزاکی علاج وزارت خارجه
captcha