آل سعود کے جرائم پر معظم لہ کا رد عمل / حقوق بشر کا دم بھرنے والوں کی خاموشی پر مذمت

آل سعود کے جرائم پر معظم لہ کا رد عمل / حقوق بشر کا دم بھرنے والوں کی خاموشی پر مذمت


حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے آج صبح قم کی مسجد اعظم میں اپنے فقہ کے درس خارج کے دوران آل سعود کے جرائم کی مذمت کی جس میں انہوں نے ٣٧ مذہبی اور اجتماعی کام کرنے والے شیعوں کو جن میں کچھ علماء بھی تھے قتل کردیا تھا ۔‌

معظم لہ نے فرمایا : آل سعود نے ان پر مقدمہ چلائے بغیر یا ان کے مقدمہ کی خاموشی کے ساتھ سماعت کئے بغیر بہت ہی بے رحمی سے شہید کردیا ۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس قوم کا پس منظر معلوم ہے ، فرمایا : وہابیت کی بنیاد ہی بے گناہ لوگوں کو قتل کرنا ہے ، ان کی کتابوں میں بھی یہ مسئلہ موجود ہے ، یہ لوگ اپنے علاوہ دوسروں کو قتل کا مستحق سمجھتے ہیں اور کسی نہ کسی بہانہ سے بزرگوں کی قبور پر قتل کا فتوی لگا دیتے ہیں ۔

معظم لہ نے مزید فرمایا : حال میں اس موضوع نے مذہبی پہلو کے علاوہ سیاسی پہلو بھی اختیار کرلیا ہے اور وہ جس کو بھی دیکھتے ہیں کہ یہ ان کے خلاف ہے اس کو بہت ہی زیادہ آزار و اذیت اور قتل کرادیتے ہیں ۔

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے بیان کیا : سب سے زیادہ تعجب بین الاقوامی اسمبلی اور حقوق بشر کا دم بھرنے والوں کی خاموشی پر ہے ، اگر ان میں سے ایک انسان بھی ایران میں ہوتا تو ان کی داد و فریادیں بلند ہوجاتیں ، ٣٧ لوگ قتل کردئیے گئے لیکن ان پر ذرہ برابر بھی اثر نہیں ہوا ، کیونکہ یہ دودھ دینے والی گائے ہیں اور اگر کبھی لات بھی مار دیں تو کوئی حرج نہیں ہے ۔

معظم لہ نے تاکید کی : امریکی حکمراں ، کثیف پیسہ کے غلام ہیں جنہوں نے ان کے اوپر نگاہیں جما رکھی ہیں اور کبھی کبھی اس بات کی توجیہ بھی کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ انہوں نے تشخیص دیا کہ یہ مجرم ہیں اور ان کو سزا دی ہے !

انہوں نے فرمایا : ہم اس فجیع جرائم کی شدید مذمت کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ بہت جلد آل سعود سے اس کا انتقام لیا جائیگا ۔

 

مطلوبه الفاظ : مکارم شیرازی آل سعود
captcha