اتحاد اور اتفاق میں مسلمانوں کی عزت ہے

اتحاد اور اتفاق میں مسلمانوں کی عزت ہے


اسلام کے دشمن اس بات سے ڈرتے ہیں کہ ہم لوگ ایک روز متحد ہوجائیں گے لہذا وہ ہمارے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں،سوء ظن اور بدبینی ایجاد کرتے ہیں،اگر تمام مسلمان ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ لیں توہم سب پوری دنیا میں عزت و شرافت اور اطمینان کےساتھ زندگی بسر کرسکتے ہیں.‌

حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے ملک آذربایجان کے عالم دین سے ملاقات کے دوران اس بات کی تاکید کی کہ ہم اس ملک کے مسلمانوں اور علماء کے ساتھ بھائی چارگی کا احساس کرتے ہیں اور اسی کے ساتھ ساتھ انہوں نے حج کے فلسفہ کو بھی اسلامی امت کے درمیان اتحاد اور ہمدلی سے یاد کیا ہے ۔
معظم لہ نے تاکید فرمائی : حج کا فلسفہ یہ تھا کہ اسلام اس بات کو ثابت کردے کہ پوری دنیا میں تمام مسلمان آپس میں متحد ہیں اور سب ایک دوسرے کے بھائی ہیں لہذا اس مہم کو زیادہ سے زیادہ مضبوط کیا جائے ، جغرافیائی سرحدیں مسلمانوں کو ایک دوسرے سے جدا نہیں کرسکتیں ۔
انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ اسلام بہت قوی مذہب اور اس کی تعلیمات بہت زیادہ عمیق ہیں ، حقیقی اہداف و مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کے درمیان پہلے سے زیادہ اتحاد پر زور دیا اور فرمایا : گر تمام مسلمان ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ لیں توہم سب پوری دنیا میں عزت و شرافت اور اطمینان کے ساتھ زندگی بسر کرسکتے ہیں ۔
حضرت آیة اللہ العظمی مکارم شیرازی نے قوم کے اتحاد کو سامراجی طاقتوں کے لئے رعب و وحشت کا عنصر بتاتے ہوئے فرمایا : اسلام کے دشمن اس بات سے ڈرتے ہیں کہ ہم لوگ ایک روز متحد ہوجائیں گے لہذا وہ ہم لوگوں کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں ، سوء ظن اور بدبینی ایجاد کرتے ہیں.
معظم لہ نے بعض اسلامی ممالک میں موجودہ صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت فرمائی : اگر اسلامی ممالک پر ایک نظر ڈالی جائے تو افسوس کے ساتھ یہ دیکھنے کو ملتا ہے کہ کس طرح ایک بھائی دوسرے بھائی کے پیچھے پڑا ہوا ہے اور اپنے ملک کو تباہی کی طرف لے جارہا ہے اوران تمام مسائل کی اصل وجہ غیر ملکی عناصر ہیں ۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے تاکید فرمائی : ہم اپنے پڑوسی اور دوست ملک آذربایجان کے ساتھ بہت زیادہ قربت کا احساس کرتے ہیں ، ہم اس روز کا انتظار کررہے ہیں جب ہمارے آذربایجان کے بھائی بغیر کسی ویزا اور قانونی پیچیدگی کے ایران تشریف لائیں اور ایرانی بھائی ، آذربایجان جائیں ۔
انہوں نے تاکید کی کہ جمہوری ا سلامی ایران اور آذربایجان کے درمیان اتحاد واتفاق اور مشترک امور بہت زیادہ ہیں لہذا ہم سیاسی اوراقتصادی مسائل میں ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں اور جہاں پر ہمارے اور تمہارے درمیان اختلاف ہے اس کو حل کرسکتے ہیں ہماری سرحدیں اور پروگرام معین و مشخص ہیں ،اس بناء پر ہم تمہارا اور تمہارے دوستوں کا ایران میں انتظار کررہے ہیں ، یہ رفت و آمد اور تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط اور وسیع ہونے چاہئیں ۔

 

captcha